کووڈ-19 کے خاتمے میں عالمگیر شراکت کی وجہ سے متاثرکن پیشرفت

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 8 فروری کو کووڈ-19 کے عالمگیر ایکشن پلان کے چوتھے وزارتی اجلاس میں کہا کہ بین الاقوامی شراکت داروں نے کووڈ-19 عالمی وباء کے سنگین مرحلے سے کامیابی سے گزرنے اور صحت کی عالمی سلامتی کو مضبوط بنانے میں “قابل ذکر پیشرفت” کی ہے۔

دنیا بھر میں تقریباً 64% لوگوں کو کووڈ-19 ویکسین کی دو خوراکیں لگائی چکی ہیں جبکہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے تقریباً 90% طبی کارکنوں کو اس وبا کے خلاف مکمل طور پر ویکسینیں لگائی جا چکی ہیں۔ اس کے علاوہ دنیا کے ممالک نے عالمی بینک اور صحت کی عالمی تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے مستقبل کی کسی بھی وبائی مرض سے نمٹنے کی تیاری اور  اس کے خاتمے کے لیے جوابی ردعمل کو مضبوط بنانے کی خاطر ‘وبائی امراض کے فنڈ’ میں کروڑوں ڈالر کے عطیات دیئے ہیں۔

امریکہ اور بین الاقوامی شراکت داروں نے فروری 2022 میں اس عالمی وباء کے سنگین دور کے خاتمے اور عالمی صحت کی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے کووڈ-19 گلوبل ایکشن پلان (جی اے پی) پر کام شروع کیا۔ اُس وقت کم آمدنی والے ممالک کے 11% سے بھی کم شہریوں کو کووڈ-19 کی ویکسینیں لگائی گئیں تھیں۔

جی اے پی نے  ویکسینیں لگانے میں اضافہ کرنے اور انسانی جانیں بچانے کے لیے 33 ممالک، افریقی یونین، یورپی یونین اور ڈبلیو ایچ او کا ایک اجلاس بلایا۔ اس اجلاس میں صحت کے شعبے سے متعلقہ ضروری اشیاء کے رسدی سلسلوں کو مضبوط بنانے، معلوماتی خلاء کو پر کرنے، صحت کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کی مدد کرنے، ٹیسٹوں اور علاج معالجے تک رسائی کو بہتر بنانے، اور صحت کی عالمگیر سلامتی کے لیے کام کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کا منصوبہ بنایا گیا۔

بلنکن نے کہا کہ “ہماری پیشرفت متاثرکن بلکہ بعض صورتوں میں شاندار رہی ہے۔”

ایک آدمی ویکسین کی سرنج تیار کر رہا ہے (© Jorge Castellanos/SOPA Images/LightRocket/Getty Images)
لا پاردا، کولمبیا میں ایک طبی کارکن مارچ 2022 میں کووڈ-19 کی ویکسین لگانے کے لیے ویکسین کی ایک خوراک تیار کر رہا ہے (© Jorge Castellanos/SOPA Images/LightRocket/Getty Images)

8 فروری کے وزارتی اجلاس میں بلنکن اور جی اے پی کے رکن ممالک کے وزراء نے یہ تنبیہ کرتے ہوئے اِس پلان کی ترجیحات کو اجاگر کیا کہ کووڈ-19 کی عالمی وباء ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اِس ایکش پلان کے مطابق شرکاء نے مندرجہ نے ذیل اقدامات اٹھائے:-

  • بہتر رابطہ کاری اور سرد خانوں کی تیاری میں جدت طرازی سے کام لیتے ہوئے کووڈ-19، علاج معالجے اور ٹیسٹ کی کٹوں تک رسائی کو بڑہایا۔
  • مقامی کمیونٹیوں کو صحیح معلومات فراہم کر کے گمراہ کن اور غلط معلومات کا مقابلہ کیا۔
  • قبل از وقت انتباہی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ویکسین اور ٹیسٹ کٹیں تیز رفتاری سے بنائی گئیں اور وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی خاطر مالیاتی وسائل میں اضافہ کرکے عالمی صحت کے تحفظ کو مضبوط بنایا۔

بلنکن نے کہا کہ بین الاقوامی شراکت دار عالمی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کووڈ-19 عالمی وباء کے دوران سیکھے گئے اسباق کی روشنی میں عملی اقدامات اٹھانا جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم سب مل کر ایک ایسی دنیا کی تعمیر کر رہے ہیں جو مستقبل میں پھوٹنے والی کسی بھی عالمی وباء کو روکنے، اس کا پتہ چلانے، اور اس سے تیز رفتاری، مؤثر اور منصفانہ طریقے سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر تیار ہو۔”