
اورٹیگا-موریو حکومت نے غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) اور دیگر گروپوں کی نکارا گوا کے عوام کی مدد کرنے کی صلاحیت کو تباہ کر دیا ہے۔ اِن تنظیموں میں انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والی اور انسانی حقوق کا تحفظ کرنے والی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔
جون کے شروع میں اس حکومت نے نئے حکومتی قواعد و ضوابط کی مبینہ خلاف ورزیوں کی وجہ سے 144 این جی اوز کی قانونی حیثیت منسوخ کرنے کے حق میں ووٹ دیا جس کے نتیجے میں انتہائی اہم خدمات فراہم کرنے والی تنظیموں نے اپنا کام بند کر دیا۔ اس کے بعد مزید تنظیموں کی بندش کے سلسلے کا آغاز ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت ہر ایسی تنظیم یا ادارے کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے اورٹیگا یا اُس کے سیاست دان کنٹرول نہیں کرتے۔ یہ اقدامات انجمن سازی، پرامن اجتماع اور اظہار رائے کی آزادی سمیت بنیادی آزادیوں کی خلاف ورزی ہیں۔ بعض معاملات میں حکومت نے این جی اوز کی بندش کا جواز گھڑنے کے لیے دانستہ طور پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے بین الاقوامی معیاروں کی غلط تشریح کی ہے۔
“آبزرویٹری فار دی پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس ڈیفنڈرز” نامی انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے ادارے نے 2 جون کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ”اِن تنسیخات کا مقصد اُن تمام سماجی اور سیاسی نقطہائے نظر کو مٹانا ہے جو حکومت کے تشکیل دیئے گئے تصور سے مختلف ہیں۔ اس کا حتمی مقصد ملک میں آزاد سول سوسائٹی کے تمام امکانات کو ختم کرنا ہے۔”
In 2022 alone, the Ortega-Murillo regime cancelled over 800 NGOs and seized their property, citing charges such as terrorism and “undermining national sovereignty.” The regime fears anything they believe challenges their power, even if it benefits Nicaraguans. pic.twitter.com/X8bM0awQbF
— State Department: Democracy, Human Rights, & Labor (@StateDRL) July 20, 2022
گزشتہ برس کے دوران اورٹیگا کے عہدیداروں نے سخت اور من مانے قواعد و ضوابط نافذ کیے جن کے نتیجے میں ایسے ریکارڈ اور کاغذات کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے جنہیں پورا کرنا مشکل ہے۔ جن تنظیمیوں نے اِن ضوابط کی تعمیل نہ کی یا وہ ایسا نہ کر سکیں اُنہیں بندش کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا۔ بی بی سی کے مطابق اِن تنظیموں کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے جمع کرانے کے لیے مطلوبہ کاغذات تیار کر لیے تو سرکاری اہلکاروں نے ان کاغذات کو وصول کرنے سے انکار کر دیا۔
جن این جی اوز کو بند کیا گیا ہے اِن میں انسانی حقوق اور ماحولیاتی تنظیمیں اور ایسے گروپ شامل ہیں جو غریب آبادیوں کو طبی سہولیات تک رسائی، سماجی خدمات اور تعلیمی آلات فراہم کرتے ہیں۔ یونیورسٹیوں کو بھی زبردستی بند کر دیا گیا ہے۔
صرف 2022 میں حکومت اب تک ایک ہزار این جی اوز بند کر چکی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ “اورٹیگا-موریو کی حکومت برسوں سے نکاراگوا کے جمہوری اداروں کو کمزور بنانے میں لگی ہوئی ہے۔ [اس نے اپنے] کارندوں کے چھوٹے سے حلقے کو کرپشن اور سزا کے خوف سے آزاد حکومت کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ نکارا گوا کے عوام سے منہ موڑتے ہوئے نکاراگوا، روس کے ساتھ اپنے تعلقات میں تیزی سے گہرائی پیدا کرتا جا رہا ہے۔”