نکارا گوا میں این جی اوز کو بند کرنے کے اورٹیگا کے اقدامات سے عوام بنیادی سہولتوں سے محروم

دروازے کے شیشے پر لگے پوسٹر کے قریب کھڑا ایک سکیورٹی گارڈ (© AFP/Getty Images)
"آپریشن سمائل" نامی تنظیم پھٹے ہوئے ہونٹوں اور تالو میں دراڑ والے بچوں کے مفت آپریشن کے لیے مالی وسائل فراہم کر تی ہے۔ مارچ میں اورٹیگا حکومت کے ہاتھوں بند ہونے والی غیرسرکاری تنظیموں میں یہ تنظیم بھی شامل تھی۔ (© AFP/Getty Images)

اورٹیگا-موریو حکومت نے غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) اور دیگر گروپوں کی نکارا گوا کے عوام کی مدد کرنے کی صلاحیت کو تباہ کر دیا ہے۔ اِن تنظیموں میں انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والی اور انسانی حقوق کا تحفظ کرنے والی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔

جون کے شروع میں اس حکومت نے نئے حکومتی قواعد و ضوابط کی مبینہ خلاف ورزیوں کی وجہ سے  144 این جی اوز کی قانونی حیثیت منسوخ کرنے کے حق میں ووٹ دیا جس کے نتیجے میں انتہائی اہم خدمات فراہم کرنے والی تنظیموں نے اپنا کام بند کر دیا۔ اس کے بعد مزید تنظیموں کی بندش کے سلسلے کا آغاز ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت ہر ایسی تنظیم یا ادارے کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے اورٹیگا یا اُس کے سیاست دان کنٹرول نہیں کرتے۔ یہ اقدامات انجمن سازی، پرامن اجتماع اور اظہار رائے کی آزادی سمیت بنیادی آزادیوں کی خلاف ورزی ہیں۔ بعض معاملات میں حکومت نے این جی اوز کی بندش کا جواز گھڑنے کے لیے دانستہ طور پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے بین الاقوامی معیاروں کی غلط تشریح کی ہے۔

“آبزرویٹری فار دی پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس ڈیفنڈرز” نامی انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے ادارے نے 2 جون کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ”اِن تنسیخات کا مقصد اُن تمام سماجی اور سیاسی نقطہائے نظر کو مٹانا ہے جو حکومت کے تشکیل دیئے گئے تصور سے مختلف ہیں۔ اس کا حتمی مقصد ملک میں آزاد سول سوسائٹی کے تمام امکانات کو ختم کرنا ہے۔”

گزشتہ برس کے دوران اورٹیگا کے عہدیداروں نے سخت اور من مانے قواعد و ضوابط نافذ کیے جن کے نتیجے میں ایسے ریکارڈ اور کاغذات کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے جنہیں پورا کرنا مشکل ہے۔ جن تنظیمیوں نے اِن ضوابط کی تعمیل نہ کی یا وہ ایسا نہ کر سکیں اُنہیں بندش کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا۔ بی بی سی کے مطابق اِن تنظیموں کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے جمع کرانے کے لیے مطلوبہ کاغذات تیار کر لیے تو سرکاری اہلکاروں نے ان کاغذات کو وصول کرنے سے انکار کر دیا۔

جن این جی اوز کو بند کیا گیا ہے اِن میں انسانی حقوق اور ماحولیاتی تنظیمیں اور ایسے گروپ شامل ہیں جو غریب آبادیوں کو طبی سہولیات تک رسائی، سماجی خدمات اور تعلیمی آلات فراہم کرتے ہیں۔ یونیورسٹیوں کو بھی زبردستی بند کر دیا گیا ہے۔

صرف 2022 میں حکومت اب تک ایک ہزار این جی اوز بند کر چکی ہے۔

 زبردستی توڑا جانے والا دروازہ اور اس کا ہینڈل (© Alfredo Zuniga/AP Images)
منا گوا، نکاراگوا میں 2018 میں قومی پولیس نے ‘ پاپو نا فاؤنڈیشن’ کے دفاتر پر چھاپہ مارا۔ تصویر میں اِس تنظیم کے دفتر کا ایک ٹوٹا ہوا دروازہ دکھائی دے رہا ہے۔ (© Alfredo Zuniga/AP Images)

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ “اورٹیگا-موریو کی حکومت برسوں سے نکاراگوا کے جمہوری اداروں کو کمزور بنانے میں لگی ہوئی ہے۔ [اس نے اپنے] کارندوں کے چھوٹے سے حلقے کو کرپشن اور سزا کے خوف سے آزاد حکومت کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ نکارا گوا کے عوام سے منہ موڑتے ہوئے نکاراگوا، روس کے ساتھ اپنے تعلقات میں تیزی سے گہرائی پیدا کرتا جا رہا ہے۔”